Ù…Ø+کومی Ú©Û’ خلاف انڈونیشیائی مسلمانوں Ú©ÛŒ تØ+ریک
&amptemp hash3e174d1c586539e55ca9af188c5544ed - Ù…Ø+کومی Ú©Û’ خلاف انڈونیشیائی مسلمانوں Ú©ÛŒ تØ+ریک
ولیم ایل لینگر
پاک Ùˆ ہند Ú©Û’ مشرق میں جزیروں کا ایک بہت بڑا مجموعہ ہے جنہیں پہلے جزائر شرق الہند کہتے تھے۔ یہ جزیرے بہت زرخیز تھے اور وہاں وہ قیمتی مصالØ+Û’ کثرت سے موجود تھے جن Ú©ÛŒ ضرورت دنیا بھر Ú©Ùˆ تھی مثلاً لونگ، سیاہ مرچ، دار چینی وغیرہ، اس لیے بہت سے لوگ وہاں پہنچنے اور وہ مسلط ہونے Ú©Û’ آرزومند تھے۔ پہلے ہندوؤں Ù†Û’ وہاں سلطنتیں قائم کیں پھر چینی پہنچے۔ عرب تاجروں Ú©Û’ ذریعے سے اسلام Ú©ÛŒ اشاعت ہوئی۔ دسویں صدی سے پندرہویں صدی تک اسلام تیزی سے پھیلا، یہاں تک کہ جزیروں Ú©ÛŒ آبادی میں مسلمانوں کا تناسب 90 فیصد سے بھی بڑھ گیا۔ یورپی قوموں میں سے پہلے پرتگیزوں Ù†Û’ ادھر کا رخ کیا، پھر ولندیزی وہاں قدم جمانے Ù„Ú¯Û’Û” انگریز بھی پہنچے لیکن چونکہ ان Ú©ÛŒ توجہ ہندوستان پر زیادہ تھی لہٰذا ولندیزوں Ú©Û’ لیے میدان خالی ہو گیا اور انہوں Ù†Û’ جزائر شرق الہند Ú©Ùˆ اپنی سلطنت میں شامل کر لیا۔ مسلمانوں Ù†Û’ وقتاً فوقتاً بغاوتیں کیں، جن میں سے 1830-1825Ø¡ Ú©ÛŒ بغاوت خاص طور پر اہم ہے لیکن ولندیزوں Ú©Û’ بہتر سازوسامانِ جنگ اور بہتر تنظیم Ú©Û’ مقابلے میں Ù…Ø+ض کثرتِ تعداد سے Ú©Ú†Ú¾ فائدہ نہ پہنچا۔ دوسری عالمی جنگ جزائر شرق الہند Ú©ÛŒ اسلامی آبادی Ù†Û’ آزادی Ø+اصل کرنے Ú©Û’ لیے کئی تØ+ریکیں شروع کر رکھی تھیں، جن Ú©ÛŒ وجہ سے عوام میں بیداری پیدا ہوئی اور سیاست Ú©Û’ علاوہ تعلیم، صØ+ت Ùˆ Ø+رفت اور کاروبار میں بھی انہوں Ù†Û’ خاصی ترقی کر لی۔ دوسری عالمی جنگ Ú©Û’ دوران جاپان اتØ+ادیوں (برطانیہ، امریکہ، روس وغیرہ) Ú©Û’ خلاف جنگ میں شامل ہوا تو جہاں اس Ù†Û’ فلپائن، ملایا، برما وغیرہ پر قبضہ کر لیا وہاں جزائر شرق الہند کا مالک بھی بن گیا اور خاصی مدت تک یہ جزیرے جاپان ہی Ú©Û’ پاس رہے۔ اگرچہ باشندگانِ جزائر Ú©Û’ لیے یہ Ù…Ø+کومی کا نیا دور تھا تاہم اس سے فائدہ بھی پہنچا۔ وہ اس طرØ+ کہ ایک تو افراتفری Ú©Û’ دوران آزادی پسند جماعتوں Ú©ÛŒ تنظیمیں بدرجہا بہتر اور مستØ+Ú©Ù… تر ہو گئیں، دوسرے جاپانیوں Ù†Û’ مقامی آبادیوں Ú©Ùˆ اس غرض سے مسلØ+ کر دیا کہ جاپانیوں Ú©Û’ ساتھ ہو کر فرنگی طاقتوں کا مقابلہ کریں۔ آزادی کا اعلان جاپانیوں Ú©Û’ ہتھیار ڈالنے Ú©Û’ بعد جزائر شرق الہند (جن کا مجموعی نام انڈونیشیا رکھا گیا) Ú©Û’ لیڈروں اØ+مد سوکارنو اور عطامØ+مد Ù†Û’ جمہوریہ انڈونیشیا Ú©ÛŒ آزادی کا اعلان کر دیا۔ ولندیزوں Ù†Û’ نئی Ø+کومت Ú©Ùˆ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ برطانیہ اور ہالینڈ Ú©ÛŒ فوجیں ان جاپانی فوجوں سے جو انڈونیشیا میں موجود تھیں، ہتھیار لینے اور جاپان بھیجنے Ú©Û’ لیے پہنچ گئیں۔ Ú©Ú†Ú¾ دیر بعد ان فوجوں اور انڈونیشیا Ú©Û’ عوام Ú©ÛŒ فوجوں Ú©Û’ درمیان جنگ شروع ہو گئی۔ ہالینڈ Ú©ÛŒ Ø+کومت Ù†Û’ انڈونیشیا Ú©Û’ ان باشندوں سے بات چیت پر آمادگی ظاہر Ú©ÛŒ جو ہالینڈ Ú©ÛŒ بادشاہی Ú©Û’ اندر خوداختیاری نظام قبول کر لینے پر آمادہ تھے۔ ایک نوجوان اشتراکی انڈونیشیا Ú©ÛŒ نئی جمہوریت کا وزیراعظم بن گیا۔ سوکارنو Ú©Ùˆ صدر بنایا گیا۔ اس دوران ہالینڈ اور برطانیہ Ú©ÛŒ فوجیں انڈونیشیا Ú©ÛŒ قومی فوجوں Ú©Ùˆ جاوا Ú©Û’ وسطی اور مشرقی Ø+صے Ú©ÛŒ طرف دھکیلتی رہیں۔ ہالینڈ اور انڈونیشیا Ú©Û’ نمائندوں Ù†Û’ مفاہمت چیری بون پر دستخط کر دیے۔ اس Ú©Û’ مطابق ہالینڈ Ú©ÛŒ Ø+کومت Ù†Û’ جمہوریہ انڈونیشیا (جاوا، سماٹرا، مدورا) Ú©Ùˆ تسلیم کر لیا اور یہ اقرار بھی کر لیا کہ ریاست ہائے متØ+دہ انڈونیشیا Ú©Û’ قیام کا انتظام کر لیا جائے جس میں جمہوریہ انڈونیشیا Ú©Û’ علاوہ بورنویں اور شرق کلاں (Celebes)ØŒ سُنڈا اور ملوکا (Molucca) Ú©Û’ جزائر بھی شامل ہوں Ú¯Û’Û” یہ متØ+دہ ریاستیں تاج ہالینڈ Ú©Û’ تØ+ت برابر Ú©ÛŒ رفیق اور Ø+صہ دار ہوں گی۔ ملک میں ہونے والی مزاØ+مت اور بین الاقوامی دباؤ Ú©Û’ باعث ہالینڈ Ù†Û’ دسمبر 1949Ø¡ میں انڈونیشیا Ú©Ùˆ آزاد ریاست تسلیم کر لیا۔